انس ؓ بیان کرتے ہیں ، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دھاری دار کپڑا زیب تن کرنا زیادہ پسند کرتے تھے ۔ متفق علیہ ۔
عَن أنسٍ قَالَ: كَانَ أَحَبُّ الثِّيَابِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَلْبَسَهَا الْحِبَرَةُ
مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تنگ آستینوں والا رومی جبہ زیب تن کیا ۔ متفق علیہ ۔
وَعَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَبِسَ جُبَّةً رُومِيَّةً ضَيِّقَةَ الْكُمَّيْنِ
ابوبُردہ ؓ بیان کرتے ہیں ، عائشہ ؓ نے پیوند لگی ہوئی ایک چادر اور ایک موٹی تہبند ہمیں دکھائی اور فرمایا ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ان دو کپڑوں میں روح قبض کی گئی ۔ متفق علیہ ۔
وَعَنْ أَبِي بُرْدَةَ قَالَ: أَخْرَجَتْ إِلَيْنَا عَائِشَةُ كِسَاءً مُلَبَّدًا وَإِزَارًا غَلِيظًا فَقَالَتْ: قُبِضَ رُوحُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هذَيْن
عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس بستر پر آرام فرمایا کرتے تھے ، وہ چمڑے کا تھا جس میں کھجور کے پتے بھرے ہوئے تھے ۔ متفق علیہ ۔
وَعَن عَائِشَة قَالَتْ: كَانَ فِرَاشُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّذِي يَنَامُ عَلَيْهِ أَدَمًا حَشْوُهُ لِيف
عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا تکیہ جس پر آپ ٹیک لگایا کرتے تھے وہ چمڑے کا تھا جس میں کھجور کے پتے بھرے ہوئے تھے ۔ رواہ مسلم ۔
وَعَنْهَا قَالَتْ: كَانَ وِسَادُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّذِي يَتَّكِئُ عَلَيْهِ مَنْ أَدَمٍ حشْوُهُ ليفٌ. رَوَاهُ مُسلم
عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں ، ہم نصف النہار کی گرمی میں اپنے گھر میں بیٹھے ہوئے تھے کہ کسی نے ابوبکر ؓ سے فرمایا : یہ چادر کے کنارے سے سر ڈھانپ کر تشریف لانے والے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں ۔ رواہ البخاری ۔
وعنها قَالَت: بَينا نَحْنُ جُلُوسٌ فِي بَيْتِنَا فِي حَرِّ الظَّهِيرَةِ قَالَ قَائِلٌ لِأَبِي بَكْرٍ: هَذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُقْبِلًا مُتَقَنِّعًا. رَوَاهُ البُخَارِيّ
جابر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے فرمایا :’’ ایک بستر آدمی کے لیے ، ایک اس کی اہلیہ کے لیے ، تیسرا مہمان کے لیے اور چوتھا (اگر ہو تو وہ) شیطان کے لیے ہے ۔‘‘ رواہ مسلم ۔
وَعَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ: «فِرَاشٌ لِلرَّجُلِ وَفِرَاشٌ لِامْرَأَتِهِ وَالثَّالِثُ للضيف وَالرَّابِع للشَّيْطَان» . رَوَاهُ مُسلم
ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :’’ اللہ روزِ قیامت اس شخص کی طرف (نظرِ رحمت سے) نہیں دیکھے گا جو تکبر کے طور پر اپنا ازار گھسیٹتا ہے ۔‘‘ متفق علیہ ۔
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَا يَنْظُرُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِلَى مَنْ جَرَّ إزَاره بطرا»
ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :’’ اللہ روزِ قیامت اس شخص کی طرف (رحمت کی نظر سے) نہیں دیکھے گا جو تکبر کے طور پر اپنا کپڑا گھسیٹتا ہے ۔‘‘ متفق علیہ ۔
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ خُيَلَاءَ لَمْ يَنْظُرِ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ»
ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :’’ اس اثنا میں کہ ایک آدمی تکبر کے طور پر اپنا تہبند گھسیٹتا تھا ، اس وجہ سے اسے زمین میں دھنسا دیا گیا ، اور وہ روزِ قیامت تک زمین میں دھنستا چلا جائے گا ۔‘‘ رواہ البخاری ۔
وَعَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «بَيْنَمَا رَجُلٌ يَجُرُّ إِزَارَهُ مِنَ الْخُيَلَاءِ خُسِفَ بِهِ فَهُوَ يَتَجَلْجَلُ فِي الْأَرْضِ إِلى يومِ الْقِيَامَة» . رَوَاهُ البُخَارِيّ
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :’’ تہبند جو ٹخنوں سے نیچے ہو جائے جہنم میں (لے جاتا) ہے ۔‘‘ رواہ البخاری ۔
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا أَسْفَلَ مِنَ الْكَعْبَيْنِ مِنَ الْإِزَارِ فِي النَّارِ» . رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ
جابر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منع فرمایا کہ آدمی اپنے بائیں ہاتھ سے کھائے یا ایک جوتا پہن کر چلے اور یہ کہ وہ اپنے پورے جسم پر اس طرح چادر لپیٹ لے کہ ہاتھ بھی نہ نکل سکیں ، اور یہ کہ وہ ایک کپڑا اس طرح لپیٹ لے کہ شرم گاہ ننگی ہو ۔‘‘ رواہ مسلم ۔
وَعَنْ جَابِرٍ قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَأْكُلَ الرَّجُلُ بِشِمَالِهِ أَو يمشي فِي نعل وَاحِد وَأَن يشْتَمل الصماء أَو يجتني فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ كَاشِفًا عَنْ فَرْجِهِ. رَوَاهُ مُسلم
عمر ، انس ، ابن زبیر اور ابوامامہ ؓ ، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں ، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :’’ جو شخص دنیا میں ریشم پہنتا ہے وہ اسے آخرت میں نہیں پہنے گا ۔‘‘ متفق علیہ ۔
وَعَنْ عُمَرَ وَأَنَسٍ وَابْنِ الزُّبَيْرِ وَأَبِي أُمَامَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَجْمَعِينَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ لَبِسَ الْحَرِيرَ فِي الدُّنْيَا لَمْ يَلْبَسْهُ فِي الْآخِرَة»
عمر ، انس ، ابن زبیر اور ابوامامہ ؓ ، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں ، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :’’ جو شخص دنیا میں ریشم پہنتا ہے وہ اسے آخرت میں نہیں پہنے گا ۔‘‘ متفق علیہ ۔
وَعَنْ عُمَرَ وَأَنَسٍ وَابْنِ الزُّبَيْرِ وَأَبِي أُمَامَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَجْمَعِينَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ لَبِسَ الْحَرِيرَ فِي الدُّنْيَا لَمْ يَلْبَسْهُ فِي الْآخِرَة»
عمر ، انس ، ابن زبیر اور ابوامامہ ؓ ، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں ، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :’’ جو شخص دنیا میں ریشم پہنتا ہے وہ اسے آخرت میں نہیں پہنے گا ۔‘‘ متفق علیہ ۔
وَعَنْ عُمَرَ وَأَنَسٍ وَابْنِ الزُّبَيْرِ وَأَبِي أُمَامَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَجْمَعِينَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ لَبِسَ الْحَرِيرَ فِي الدُّنْيَا لَمْ يَلْبَسْهُ فِي الْآخِرَة»
عمر ، انس ، ابن زبیر اور ابوامامہ ؓ ، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں ، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :’’ جو شخص دنیا میں ریشم پہنتا ہے وہ اسے آخرت میں نہیں پہنے گا ۔‘‘ متفق علیہ ۔
وَعَنْ عُمَرَ وَأَنَسٍ وَابْنِ الزُّبَيْرِ وَأَبِي أُمَامَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَجْمَعِينَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ لَبِسَ الْحَرِيرَ فِي الدُّنْيَا لَمْ يَلْبَسْهُ فِي الْآخِرَة»
ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :’’ دنیا میں صرف وہی شخص ریشم پہنتا ہے جس کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں ۔‘‘ متفق علیہ ۔
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّمَا يَلْبَسُ الْحَرِيرَ فِي الدُّنْيَا مَنْ لَا خَلَاقَ لَهُ فِي الْآخِرَة»
حذیفہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سونے چاندی کے برتن میں کھانے پینے ، ریشم اور دیباج (ریشم کی ایک قسم) پہننے اور اس پر بیٹھنے سے ہمیں منع فرمایا ہے ۔ متفق علیہ ۔
وَعَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ: نَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَشْرَبَ فِي آنِيَةِ الْفِضَّةِ وَالذَّهَبِ وَأَنْ نَأْكُلَ فِيهَا وَعَنْ لُبْسِ الْحَرِيرِ وَالدِّيبَاجِ وَأَنْ نَجْلِسَ عَلَيْهِ
علی ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ریشمی جوڑے کا تحفہ پیش کیا گیا تو آپ نے اسے میری طرف بھیج دیا ، میں نے وہ پہن لیا ، لیکن (بعد میں) میں نے آپ کے چہرے پر ناراضی دیکھی ، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :’’ میں نے اسے تمہاری طرف اس لیے نہیں بھیجا تھا کہ تم اسے پہن لو ، میں نے تو اسے تمہاری طرف اس لیے بھیجا تھا کہ تم اسے پھاڑ کر خواتین کی اوڑھنیاں بنا لو ۔‘‘ متفق علیہ ۔
وَعَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: أُهْدِيَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم حُلّة سِيَرَاءَ فَبَعَثَ بِهَا إِلَيَّ فَلَبِسْتُهَا فَعَرَفْتُ الْغَضَبَ فِي وَجْهِهِ فَقَالَ: «إِنِّي لَمْ أَبْعَثْ بِهَا إِلَيْكَ لِتَلْبَسَهَا إِنَّمَا بَعَثْتُ بِهَا إِلَيْكَ لِتُشَقِّقَهَا خُمُراً بَين النساءِ»
عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ریشم پہننے سے منع فرمایا ، مگر دو انگلیوں کی مقدار کے برابر اجازت فرمائی ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی درمیانی اور انگشت شہادت کو ملا کر انہیں بلند کر کے اس مقدار کی وضاحت فرمائی ۔ متفق علیہ ۔
وَعَنْ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ لُبْسِ الْحَرِيرِ إِلَّا هَكَذَا وَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إصبعيه: الْوُسْطَى والسبابة وضمهما
اور مسلم میں ہے کہ حضرت عمر ؓ نے (شام کے شہر) جابیہ کے مقام پر خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو یا تین یا چار انگلیوں کے بقدر ریشم پہننے کی اجازت دی ہے ۔ رواہ مسلم ۔
وَفِي رِوَايَةٍ لِمُسْلِمٍ: أَنَّهُ خَطَبَ بِالْجَابِيَةِ فَقَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ لُبْسِ الْحَرِيرِ إِلَّا مَوْضِعَ إِصْبَعَيْنِ أَوْ ثَلَاث أَو أَربع
اسماء بنت ابی بکر ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے طیالسی کسروانی جبہ نکالا جس کے گریبان اور دونوں چاکوں پر دیباج (ریشم) کاٹکڑا لگا ہوا تھا ، انہوں نے فرمایا : یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا جبہ تھا جو کہ عائشہ ؓ کے پاس تھا ، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسے زیب تن فرمایا کرتے تھے ، ہم مریضوں کے لیے اسے دھوتے ہیں اور اس کے (پانی کے) ساتھ شفا حاصل کرتے ہیں ۔ رواہ مسلم ۔
وَعَن أسماءَ بنت أبي بكر: أَنَّهَا أَخْرَجَتْ جُبَّةَ طَيَالِسَةٍ كِسْرَوَانِيَّةٍ لَهَا لِبْنَةُ ديباجٍ وفُرجَيْها مكفوفَين بالديباجِ وَقَالَت: هَذِه جبَّةُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَتْ عِنْدَ عَائِشَةَ فَلَمَّا قُبِضَتْ قَبَضْتُهَا وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَلْبَسُهَا فَنَحْنُ نَغْسِلُهَا للمَرضى نستشفي بهَا. رَوَاهُ مُسلم
انس ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زبیر اور عبدالرحمن بن عوف ؓ کو خارش کی وجہ سے ریشم پہننے کی رخصت عنایت فرمائی تھی ۔ اور مسلم کی روایت میں ہے ، انس ؓ نے کہا : انہوں نے جوؤں کی شکایت کی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں ریشمی قمیص پہننے کی اجازت عنایت فرمائی ۔ متفق علیہ ۔
وَعَن أنسٍ قَالَ: رَخَّصَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلزُّبَيْرِ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ فِي لبس الْحَرِير لحكة بهما وَفِي رِوَايَة لمُسلم قَالَ: إنَّهُمَا شكوا من الْقمل فَرخص لَهما فِي قمص الْحَرِير
عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے زرد رنگ کے دو کپڑے پہنے ہوئے دیکھا تو فرمایا :’’ یہ کفار کے کپڑوں میں سے ہیں ، تم انہیں مت پہنا کرو ۔‘‘ ایک دوسری روایت میں ہے ، میں نے عرض کیا ، میں انہیں دھو ڈالوں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :’’ نہیں ، بلکہ انہیں جلا ڈالو ۔‘‘ رواہ مسلم ۔ اور ہم عائشہ ؓ سے مروی حدیث :’’ ایک روز نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم باہر تشریف لائے .....‘‘ باب مناقب اھل بیت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں ذکر کریں گے ۔
وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ: رَأَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى ثَوْبَيْنِ مُعَصْفَرَيْنِ فَقَالَ: «إِنَّ هَذِهِ من ثِيَاب الْكفَّار فَلَا تلبسها» وَفِي رِوَايَة: قلت: أغسلهما؟ قَالَ: «بل احرقها» . رَوَاهُ مُسْلِمٌ وَسَنَذْكُرُ حَدِيثَ عَائِشَةَ: خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ غَدَاةٍ فِي «بَابِ مَنَاقِبِ أَهْلِ بَيْتِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم»
ام سلمہ ؓ بیان کرتی ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو لباس میں قمیص سب سے زیادہ پسند تھی ۔ حسن ، رواہ الترمذی و ابوداؤد ۔
عَن أم سَلمَة قَالَتْ: كَانَ أَحَبُّ الثِّيَابِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْقَمِيصَ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُد