Poetry Detail

سائے تیری یہ رحمتوں کے ہیں

shahzad
سائے تیری یہ رحمتوں کے ہیں
سلسلے جو محبتوں کے ہیں

ذکر ہوئے عبادتوں کے ہیں
ماہ رمضاں کی برکتوں کے ہیں

دوست پیارے ابو بکر صدیق
غار کے ساتھی ہجرتوں کے ہیں

عمر عثمان ہیں علی پیارے
سب یہ دیوانے قربتوں کے ہیں

آخری جو دیا نبی خطبہ
ریج قانوں عدالتوں کے ہیں

جس نے دیکھا نبی کو بول اٹھا
سب مزے تو ضیافتوں کے ہیں

کھاتے قسمیں ہیں سب صداقت کی
آپ امیں تو امانتوں کے ہیں