لہو سیدوں کا بہا دیکھتا ہوں
سید ایاز مفتی
میں جب منظر کربلا دیکھتا ہوں
لہو سیدوں کا بہا دیکھتا ہوں
وہ حلقومِ اصغر کی ، بے چینیاں
جو تیروں سے چھلنی ھوا دیکھتا ہوں
وہ قاسم جو سرتا پا ، شکلِ محمدﷺ
انہیں خاک و خوں میں اٹا دیکھتا ہوں
ہیں عباس پیاسے مگر لڑ رہے ہیں
عجب صبر شبیر کا دیکھتا ہوں
گرا جب وہ اسوارِ شانہء احمدﷺ
سواری کو روتا ہوا دیکھتا ہوں
ہوئے نذرِ آتش جو خیام سادات
میں دل گیر آہ و بکا ، دیکھتا ہوں
وہ بوسہ گہِ ، سرورِ ہر دو عالمﷺ
اسی سر کو نیزہ برآ دیکھتا ہوں
ترا دیں بچانے کی کاوش میں مفتی
محمدﷺکا گھر سب لٹا دیکھتا ہوں