مدینے کا سفر ہے اور میں ہوں تمنا جوش پر ہے اور میں ہوں ملی ہے روضۂ انور سے دعوت مرے آقا ﷺ کا گھر ہے اور میں ہوں اُدھر ہے گنبدِ خضرا کا منظر اِدھر میری نظر ہے اور میں ہوں ہوئے طیبہ میں ہیں جذبات تازہ مرا خونِ جگر ہے اور میں ہوں گنہگار امتی ہوں آپؐ کا ایک شفاعت کی خبر ہے اور میں ہوں برے اعمال پر اپنے ہوں نادم مرا دامانِ تر ہے اور میں ہوں ہوا ہوں آپؐ کے روضے پہ حاضر دعاؤں کا ثمر ہے اور میں ہوں سخن میرے کی کیا اوقات تنہاؔ مرا ادنیٰ ہنر ہے اور میں ہوں